ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / افغانستان:لشکر گاہ کے قریب طالبان اور افغان فورسز میں شدید لڑائی

افغانستان:لشکر گاہ کے قریب طالبان اور افغان فورسز میں شدید لڑائی

Wed, 10 Aug 2016 16:26:33  SO Admin   S.O. News Service

کابل،10؍اگست(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)لڑائی کے باعث لشکر گاہ کے لیے بڑی شاہراہیں بند ہیں جس کی وجہ سے شہر میں خوراک اور دیگر اشیائے ضروری کی قلت کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔افغانستان میں حکام نے متنبہ کیا ہے کہ جنوبی صوبہ ہلمند کا مرکزی شہر لشکر گاہ طالبان کے قبضے میں جا سکتا ہے۔یہاں طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے اور حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز کے مزید دستے بھی یہاں تعینات کر دیے گئے ہیں۔سکیورٹی حکام اور مقامی عمائدین کی طرف سے یہ کہا جا رہا ہے کہ لشکر گاہ کے لیے خطرہ موجود ہے لیکن ان کے بقول صورتحال قابو میں ہے۔تاہم صوبائی کونسل کے سربراہ کریم اتل کہنا ہے کہ طالبان نے لشکر گاہ شہر کو پوری طرح سے گھیر لیا ہے اور فوج اور پولیس کو ان کی چوکیوں سے واپس بلا لیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ "اگر ہمیں مرکزی حکومت کی طرف سے مدد نہیں ملتی تو صوبہ جلد ہی (ہاتھوں سے نکل)جائے گا۔کریم اتل کے بقول بدھ کو تازہ دم فورسز آ رہی ہیں۔لڑائی کے باعث لشکر گاہ کے لیے بڑی شاہراہیں بند ہیں جس کی وجہ سے شہر میں خوراک اور دیگر اشیائے ضروری کی قلت کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں جب کہ یہ خبریں بھی موصول ہو چکی ہیں کہ یہاں سے ہزاروں افراد نے لڑائی کے پیش نظر نقل مکانی کی ہے۔طالبان نے شہر کے مرکزی حصے سے چند کلو میٹر دور چند علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔بین الاقوامی غیر سرکاری طبی امدادی تنظیم ’’ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘‘کے ایک نمائندے کے مطابق تنظیم نے لشکر گاہ میں اپنی سرگرمیوں کو محدود کرتے ہوئے اپنے غیر ملکی عملے کی تعداد کو کم کر دیا ہے اور یہاں صرف ہنگامی طبی امداد کی سہولت کو جاری رکھا ہے۔ان کے بقول یہاں تنظیم کے زیر انتظام تین سو بستروں کا اسپتال کام کر رہا ہے لیکن حالیہ دنوں میں لڑائی کے باعث سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے یہاں مریضوں کی تعداد میں کمی دیکھی گئی ہے۔

دنیا میں صرف 20ہزار شیر باقی رہ گئے
جوہانسبرگ،10؍اگست(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)آج دنیا بھر میں شیروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ شیروں کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے پوری دنیا میں یہ دن منایا جا رہا ہے۔ اس مہم کا آغاز افریقن لائن اینڈ انوائرنمنٹ ریسرچ ٹرسٹ کی طرف سے تین برس قبل کیا گیا تھا۔ افریقی اور ایشیائی شیروں کی آبادی گزشتہ 20برس کے دوران 40فیصد تک کم ہو گئی ہے۔ اس وقت دنیا بھر کے جنگلوں میں شیروں کی آبادی محض 20ہزار تک محدود ہو گئی ہے۔


Share: